بلیک اینڈ وائٹ فلموں سے بطور مزاحیہ اداکار اپنی خاص پہچان بنانے والے لہری کا اصل نام سفیر اللہ تھااور وہ2 جنوری 1929 کو انڈیا میں پیدا ہوئے تھے۔
پاکستان بننے کے بعد لہری نے پہلی ملازمت بطور سٹینو ٹائپسٹ کی۔ انہوں نے ریڈیو پر صدا کار ی کی اور 1965 میں فلمی دنیا میں قدم رکھ کر اپنی مزاحیہ اداکاری سے بلیک اینڈ وائٹ فلموں میں خوشنما رنگ بھرد یئے۔
لہری کی پہلی فلم "انوکھی" تھی جس کے بعد انہوں نے دامن، کنیز ،میں وہ نہیں، نئی لیلیٰ نیا مجنوں، انجمن اور دل لگی سمیت 220 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
یہ وہ وقت تھا جب انڈسٹری میں آصف جاہ، نذر، منورظریف اور یعقوب کا طوطی بولتا تھا۔
ویسے تو پاکستان کی فلمی دنیا میں کئی مزاحیہ اداکار گزرے ہیں لیکن لہری وہ اداکار تھےجن کے برجستہ جملےاور انداز سب سے منفرد ہوتے تھے۔
لہری کے ساتھی فنکار کہتےہیں کہ لہری کی اداکاری سے بہت سیکھنے کو ملا۔
بہترین اداکاری پر اُنہیں 12 نگار ایوارڈملے اور1996 میں انہیں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔
دراصل لہری 1985 میں بنکاک میں ایک فلم کی شوٹنگ کر رہے تھے جب انہیں فالج کا اٹیک ہوا جس کے بعد ان کی صحت بگڑتی گئی اور وہ مسلسل کئی بیماریوں کا شکار رہنے لگے اور پھر ایک دن اس چمکتے ستارے کی روشنی ماند پڑگئی اور وہ 13 ستمبر 2012 کو ستاروں کے خالق جاملا۔
معروف اداکار لہری کی آج 11ویں برسی ہے لیکن وہ دنیا سے جاتے جاتے اپنے ہر کردار کو امر کر گئے ہیں۔