وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ آصف نے برطانیہ کی جانب سے پاکستانی ایئر لائنز پر پابندی کے خاتمے پر کہا ہے کہ فیصلے سے نجکاری میں قومی ایئرلائن کی ویلیو بڑھے گی، بانی پی ٹی آئی نے پی آئی اے کو قبرستان بنایا، پابندی اوورسیز کیلئے بڑا صدمہ تھی، ہمارے پائلٹس کی حیثیت مجروح ہوئی، ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہئے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوا بازی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کو برطانیہ میں آپریٹ کرنے کی اجازت مل گئی ہے، پی ٹی آئی حکومت میں اپنے ہی ادارے پر الزام لگایا گیا، بین الاقوامی ریگولیٹرز کو قومی ایئرلائن پر پابندی لگانے کی دعوت دی گئی، غلام سرور نے ریاست کیخلاف جرم کیا، آج تک وضاحت نہیں دی، بانی پی ٹی آئی پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پابندی سے قومی ایئر لائن کو اربوں روپے کا نقصان ہوا، پابندی کے باعث سب سے بڑا نقصان ہماری قومی شناخت کو ہوا، قومی ایئر لائن پر پابندی سے قومی وقار مجروح ہوا، پاکستان کے ایئرلائن اسٹاف نے ماضی میں دوسری ایئرلائنز کو مضبوط کیا، ہمارے وقار، فخر کو نقصان پہنچایا گیا، اس کا ذمہ دار کون ہے؟۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پی آئی اے اوورسیز پاکستانیوں کی میتیں مفت وطن لاتی تھی، زیادہ تر اوورسیز پاکستانی اب میتیں وہیں دفن کرنے پر مجبور ہیں، میت وطن لانے والوں کو ہزاروں ڈالرز خرچہ اٹھانا پڑتا ہے، یہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بڑا صدمہ تھا۔
وفاقی وزیر ہوا بازی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، غلام سرور نے مل کر پی آئی اے کو قبرستان بنایا، پی آئی اے متروک قسم کی ایئرلائن بن گئی تھی، قومی ایئر لائن کے معاملے کا خوش اسلوبی سے اچھے موڑ پر اختتام ہورہا ہے، پابندی ختم ہونے کے بعد آپریٹنگ لائسنس کیلئے اپلائی کریں گے۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ پی آئی اے کے علاوہ نجی ایئر لائنز کو بھی اجازت دی گئی ہے، کوشش ہے نیویارک کیلئے پروازیں بھی دوبارہ شروع ہوں، اگلے مرحلے میں پی آئی اے کو پرائیویٹائز کرنے جارہے ہیں، آج ملنے والی خوشخبری سے پرائیویٹائزیشن میں بہتری ہوگی۔
ان کا کہنا کا کہنا ہے کہ 3 سال گائیڈ کرنے پر برطانوی، یورپی ریگولیٹرز کا شکر گزار ہوں، وزیراعظم ذاتی طور پر اس معاملے کو دیکھتے رہے، پابندی ختم ہونے سے برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو سہولت ملے گی، پی آئی اے کو نئے روٹس ملیں گے، نئے جہاز لیے جائیں گے، پاکستانیوں کو اپنے وطن واپس آنے میں آسانی ہوگی، پی آئی اے کے انٹرنیشنل روٹس بحال کرکے نجکاری کریں گے۔






















