امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو جدید ہتھیار بشمول پیٹریاٹ میزائل سسٹم جلد فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کے خلاف کانگریس کے مجوزہ پابندیوں کے بل کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر 50 دنوں کے اندر یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ نہ ہوا تو روس پر "بہت سخت ٹیرف" عائد کیے جائیں گے۔
ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ مزید محصولات لگانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا یوکرین کو جدید ہتھیار، بشمول پیٹریاٹ میزائل سسٹم، جلد فراہم کرے گا، جو نیٹو کے ذریعے یوکرین تک پہنچائے جائیں گے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان ہتھیاروں کی قیمت امریکی ٹیکس دہندگان نہیں بلکہ نیٹو رکن ممالک ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ "ہم نیٹو کو بہترین ہتھیار بھیج رہے ہیں، اور یہ اربوں ڈالر کا سامان ہے جو میدان جنگ میں تیزی سے تقسیم ہوگا۔"
صدر ٹرمپ نے یوکرین کی جنگ کو "جو بائیڈن کی شروع کردہ جنگ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسے ختم کرنا چاہتے ہیں اور روس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے مایوس ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس دنیا کے بہترین ہتھیار ہیں، جنہیں ایران کے خلاف آزمایا جا چکا ہے۔
نیٹو سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے امریکی فیصلے کو "انتہائی اہم" قرار دیا اور اسے یوکرین کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کے لیے کلیدی اقدام قرار دیا۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر سے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ روکنے میں کامیابی حاصل کی کیونکہ دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں اور ان سے کہا گیا کہ جنگ روکیں ورنہ تجارت متاثر ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کانگو اور روانڈا کے درمیان بھی جنگ ختم کرائی۔





















