اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹرعافیہ صدیقی رہائی کیس میں وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی وارننگ دیدی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی رہائی، صحت اور وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ وفاقی حکومت کی جانب سے رپورٹ پیش نہ کرنے پرعدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور وزیراعظم اور کابینہ ارکان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی وارننگ دیدی۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق خان نے کہا ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پر امریکی عدالت میں معاونت سے انکار کی وجوہات پر رپورٹ مانگی گئی تھی۔ رپورٹ میری عدالت میں پیش نہ کی گئی تو پوری کابینہ کو طلب کروں گا ۔ کیوں نہ وفاقی کابینہ میں شامل تمام وزراء کیخلاف توہین عدالت کارروائی شروع کی جائے؟ یہ عدالت صرف وفاقی کابینہ ہی نہیں وزیراعظم کیخلاف بھی کارروائی کرے گی ۔
جسٹس سرداراعجازاسحاق خان نے کہا تین روز دے رہا ہوں، رپورٹ عدالت پیش کی جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کی 5 ورکنگ دنوں کی مہلت دے دیں ۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی آئندہ ہفتے تک کیلئے مہلت کی استدعا منظور کر لی ۔
وکیل نے عدالت کا بتایا وزیراعظم اور کابینہ ملاقات سے متعلق ایک متفرق درخواست دی ہے ۔ اس پر جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا فوزیہ صدیقی وزیراعظم سے مل کر کیا کریں گی ۔ کیس کی سماعت 21 جولائی تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔






















