ملائیشیا میں آسیان اجلاس کے موقع پر روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کے درمیان غیر معمولی ملاقات ہوئی جس میں یوکرین جنگ، ایران اور شام کے حالات سمیت دیگر عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
روس کے دفتر خارجہ کے مطابق جمعرات کو کوالالمپور میں ہونے والی اس ملاقات میں یوکرین کے تنازع کے حل، ایران اور شام کی صورتحال اور دیگر بین الاقوامی مسائل پر جامع اور کھلی گفتگو ہوئی۔
دونوں فریقین نے تناؤ کم کرنے اور میدان جنگ سے ہٹ کر دیگر شعبوں میں بات چیت بحال کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
روس نے ملاقات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان مذاکرات جاری رہیں گے۔
دونوں رہنماؤں نے تنازعات کے پرامن حل، روسی،امریکی اقتصادی و انسانی تعاون کی بحالی اور دونوں ممالک کے معاشروں کے درمیان بلا روک ٹوک رابطوں کو فروغ دینے کے عزم کی تصدیق کی۔
امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے 50 منٹ کی ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے لاوروف سے اہم بات چیت کی اور ہمیں اس تنازع کے خاتمے کے لیے ایک روڈ میپ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماسکو کی طرف سے لچک کی کمی پر مایوس ہیں اور انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر جنگ ختم کرنے کی امریکی کوششوں میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام بھی عائد کیا۔
روبیو نے اشارہ دیا کہ وہ آسیان اجلاس کے دوران اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم اس پر کام کر رہے ہیں، شاید ملاقات ہو جائے۔





















