امریکا نے مشرقی شام میں ایران کی تنصیبات پر محض دو ہفتوں بعد دوسرا حملہ کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پینٹاگون حکام نے بتایا کہ امریکا نے مشرقی شام میں ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے جو کہ ایک جوابی کارروائی کا نتیجہ تھا۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک تصدیقی بیان میں کہا کہ امریکی F 15 لڑاکا طیاروں نے مشرقی شام میں جنگی ہتھیاروں کے گودام پر فضائی حملہ کیا جو ایرانی گروہوں کے کنٹرول میں تھے۔
لائیڈ آسٹن نے دعویٰ کیا کہ وہاں امریکا پر حملوں کے لئے جنگی ہتھیار موجود تھے۔
آسٹن نے مزید کہا کہ امریکا اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے مزید ضروری اقدامات کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
پینٹاگون ( Pentagon ) کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ان حملوں کی منظوری دی اور وہ غزہ میں جنگ اور وسیع تر خوف کے درمیان امریکی فوجیوں پر حملوں میں اضافے کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایسے حملوں کو روکنا ان کی اولین ترجیح ہے۔