سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے لاہور میں پنجاب محکمہ داخلہ کے مرکزی کنٹرول روم کا دورہ کیا اور محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جبکہ ان کے ہمراہ صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق، بلال یاسین اور مجتبیٰ شجاع الرحمن بھی موجود تھے۔
مرکزی کنٹرول روم میں دی گئی بریفنگ کے مطابق پنجاب بھر میں 7500 کیمروں کے ذریعے محرم کے جلوسوں اور مجالس کی لائیو مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
سیکیورٹی کے لیے 1 لاکھ 13 ہزار سے زائد پولیس افسران اور جوان تعینات کیے گئے ہیں۔
محکمہ داخلہ کے سائبر پٹرولنگ سیل نے نفرت انگیز مواد پھیلانے والے 1600 سے زائد اکاؤنٹس رپورٹ کیے، جبکہ 170 افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف ایف آئی آرز درج کی گئیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ریئل ٹائم کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے ذریعے جلوسوں اور مجالس کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ جلوسوں کے راستوں کی صفائی، پانی کا چھڑکاؤ اور جراثیم کش ادویات کا اسپرے جاری ہے اور اس کے علاوہ موبائل ٹوائلٹس، صاف پانی کی فراہمی اور ریسکیو سروسز کو یقینی بنایا گیا ہے۔
بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے واپڈا اور دیگر اداروں کے ساتھ مربوط پلان ترتیب دیا گیا۔
امام بارگاہ گامے شاہ میں سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ
مریم اورنگزیب نے صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور لیگی ایم پی اے ثانیہ عاشق کے ہمراہ امام بارگاہ گامے شاہ کا بھی دورہ کیا۔
انہوں نے سی سی پی او لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کے ساتھ مل کر سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور انتظامات کو تسلی بخش قرار دیا۔
سینئر وزیر نے کہا کہ پنجاب حکومت محرم الحرام کے پرامن انعقاد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے تاکہ عزاداروں کو بہترین سہولیات اور سیکیورٹی فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے پولیس اور دیگر اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔






















