حکومت نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیز کو صوبوں کو منتقلی کی تجویز مؤخر کرتے ہوئے کمپنیز کا انتظام صوبوں کے بجائے نجی شعبے کو دینے کا فیصلہ کرلیا۔
حکام کے مطابق بجلی تقسیم کارکمپنیز کے مستقبل سے متعلق پلان فریم ورک تیار کرلیا گیا، منصوبے کے تحت بجلی تقسیم کار کمپنیز کا انتظام صوبوں کے بجائے نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا تاہم کمپنیوں کی ملکیت حکومت کے پاس رہے گی، منیجمنٹ نجی شعبے کو20 سے25 سال تک حوالے کرنے کی تجویز ہے۔ ڈسکوز کے پلان کی منظوری وفاق کابینہ سے لی جائے گی۔
حکام وزارت توانائی کے مطابق بجلی تقسیم کارکمپنیزسالانہ 590 ارب کے نقصانات کررہی ہیں،1200 ارب روپے سے زائد ریکوریاں زیر التوا ہیں، نجی شعبے کو ریکوریز میں پرافٹ دیا جائے گا۔ 50 ارب تک ریکوری میں 10 فیصد،100ارب ریکوری میں 15 فیصد منافع دینےکی تجویزہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2500 ارب روپے ہے، وفاقی کابینہ سے نئے پلان کی سمری منظوری کے بعد عملدرآمد پر کام شروع کردیا۔