امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایوان میں مواخذہ کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔
کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران جنگ میں امریکا کو دھکیلنے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایوان میں مواخذہ کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔
صدرٹرمپ کے مواخذے کی تحریک ڈیموکریٹ رکن کانگریس آل گرین نے پیش کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کیلئے صدارتی اختیارات کا غلط استعمال کیا۔
قرارداد پر ڈیموکریٹس بھی منقسم نظر آئے۔ کئی ڈیموکریٹک اراکین نے ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ تو بنایا مگر زیادہ تر نے مواخذے کی حمایت سے گریز کیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ مواخذے کی تحریک سے متعلق قرارداد 79 کے مقابلے میں 344 ووٹ سے مسترد کردی گئی۔
صدر ٹرمپ کے کانگریس سے خطاب کے موقع پربھی آل گرین نے غیرمعمولی احتجاج کیا تھا اور اپنی چھڑی لہرا کر کہا تھا کہ ٹرمپ کے پاس اس خطاب کا مینڈیٹ نہیں—فوٹو: فائل
صدر ٹرمپ کے کانگریس سے خطاب کے موقع پربھی آل گرین نے غیرمعمولی احتجاج کیا تھا اور اپنی چھڑی لہرا کر کہا تھا کہ ٹرمپ کے پاس اس خطاب کا مینڈیٹ نہیں جس پر سارجنٹ ایٹ آرمز کو بلا کر 78 برس کے آل گرین کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا تھا۔یہ کانگریس میں اپنی نوعیت کا تاریخی واقعہ تھا۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کا پہلے دور حکومت میں بھی دو بار مواخذہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ پہلی بار صدر ٹرمپ کا مواخذہ سن 2019 میں کرنے کی کوشش کی گئی تھی جب انہوں نے یوکرین کیلئے فنڈزروکے تھے۔
دوسری بار صدرٹرمپ کے خلاف کارروائی کی کوشش سن 2021 میں کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صدر نے کیپٹل ہل پر حملے کیلئے لوگوں کو بغاوت پر اکسایا تھا تاکہ صدر جو بائیڈن کی فتح کو روکا جائے۔ تاہم سینیٹ نے صدرٹرمپ کا مواخذہ کرنےکی ایوان کی دونوں کوششوں کو ناکام بنادیا تھا۔





















