قطری وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن جاسم نےکہا قطر امریکا کے ساتھ مل کر ثالثی کی کوششوں جاری رکھے گا،امید ہےاس واقعے سے سبق سیکھ کر ہمسایہ ملکوں کی خودمختاری کا احترام کیا جائےگا۔
دوحا میں قطری وزیراعظم نے پریس کانفرنس کرتےہوئےکہا دوحا کے قریب بیس پر ایرانی حملےکی مذمت کرتےہیں،ایران سےداغےگئےصرف ایک میزائل ہدف پرلگا،باقی مارگرائے،ایرانی حملے کے بعد اس کا جواب دینے پر غورکیا گیا،یہ غیر ذمہ دارانہ اقدامات عدم استحکام کے سوا کچھ نہیں لاتے۔
مزیدکہاقطرکی آرمڈ فورسز اپنے وطن کی حفاظت کرنےکی صلاحیت رکھتی ہیں،ہماری آرمڈ فورسز اپنے وطن کی حفاظت کرنےکی صلاحیت رکھتی ہیں،امریکی صدر نے امیر قطر کو ٹیلی فون کیا، امریکی درخواست پر ہم نے ایران کے ساتھ رابطے کیے۔
قطری وزیراعظم نے کہا ایرانی صدرکو بتایاکہ ایران سےجارحیت کی توقع نہیں تھی،اس خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنا سب کے مفاد میں ہے،ہم امریکا پر بھی زوردیتےہیں کہ وہ ایران کےساتھ ایٹمی مذاکرات بحال کریں، امید ہےکہ سفارتکاری کامیاب ہوگی اورجنگ بندی برقرار رہےگی۔
اس موقع پرلبنانی وزیراعظم نےکہا قطراورعالمی برادری اسرائیل پر لبنان میں جنگ بندی کی پابندی کیلئے دباؤ ڈالیں،چاہتے ہیں کہ پورا مشرق وسطیٰ ایٹمی ہتھیاروں سے پاک ہو،امید کرتے ہیں کہ حالیہ جنگ بندی برقرار رہےگی۔






















