امریکہ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر تیسرا طیارہ بردار بحری جہاز مشرقی بحیرہ روم میں تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق یو ایس ایس فورڈ کیریئر سٹرائیک گروپ آئندہ ہفتے یورپی کمانڈ کے تحت مشرق وسطیٰ کے قریب تعیناتی کے لیے روانہ ہوگا۔
حکام کے مطابق USS Ford کی یہ تعیناتی پہلے سے شیڈول میں شامل تھی موجودہ صورتحال کے باعث اسے اسرائیل کے قریب مشرقی بحیرہ روم کی طرف بھیجا جا رہا ہے تاکہ امریکہ خطے میں اپنی عسکری موجودگی کو مزید مضبوط کر سکے۔
سی این این کے مطابق اس وقت ایک اور امریکی طیارہ بردار بحری جہاز مشرق وسطیٰ کی طرف جا رہا ہے، جو یا تو پہلے سے موجود USS Carl Vinsonمیں شامل ہوگا یا اس کی جگہ لے گا۔
واضح رہے کہ طیارہ بردار بحری جہاز امریکی فوجی طاقت کا اہم ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔ ان جہازوں پر درجنوں جدید لڑاکا طیارے موجود ہوتے ہیں جو کسی بھی قسم کے فضائی حملے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ بحری جہاز میزائلوں اور ڈرون حملوں کو روکنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ ان کے ساتھ موجود دیگر جنگی جہاز زیرِ آب، سطحِ آب اور فضائی خطرات کے خلاف دفاعی کردار ادا کرتے ہیں۔






















