پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) کے ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید نے ملک بھر میں ہائی پرفارمنس سینٹرز کے حوالے سے نئے اور جامع منصوبوں کا اعلان کردیا۔
پی سی بی پوڈکاسٹ میں سابق ٹیسٹ فاسٹ بولر وہاب ریاض کے ساتھ گفتگو میں ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید نے مردوں، خواتین اور مختلف ایج گروپس کے لیے اکیڈمی منصوبوں، سہولیات میں بہتری اور کوچنگ نظام میں اصلاحات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
عاقب جاوید نے کہا کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) کا بنیادی کردار قومی ٹیم کی تینوں فارمیٹس میں خامیوں کو دور کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہر کھلاڑی کے لیے تین بیک اپ کھلاڑی تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے تاکہ ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل لایا جا سکے۔
انہوں نے مختلف ہائی پرفارمنس سینٹرز کی نئی تقسیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ہائی پرفارمنس سینٹر اب خواتین کرکٹرز کے لیے مختص ہوگا جہاں مکمل سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ ملتان سینٹر انڈر 19 کھلاڑیوں کے لیے ہوگا جہاں 30 منتخب نوجوان خصوصی تربیت حاصل کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصل آباد سینٹر انڈر 17 اور سیالکوٹ سینٹر انڈر 15 کھلاڑیوں کی تربیت پر توجہ دے گا۔
انہوں نے لاہور میں واقع این سی اے میں بائیو مکینکس لیبارٹری کے قیام کا بھی اعلان کیا جو نہ صرف بولنگ ایکشن کی جانچ بلکہ کم عمر اور فرسٹ کلاس کرکٹرز کی انجری سے بچاؤ میں مدد فراہم کرے گی۔
عاقب جاوید نے بتایا کہ اگلے چھ ماہ میں قابل ذکر بہتری ان کا فوری ہدف ہے جبکہ طویل مدتی منصوبہ انڈر 15، 17 اور 19 کھلاڑیوں کی تیاری پر مرکوز ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہیڈ کوچ مائیک ہیسن کے ساتھ مل کر کھلاڑیوں کی بہتری کے شعبے بھی طے کیے جا رہے ہیں۔
کوچ ایجوکیشن پروگرام کے حوالے سے عاقب نے بتایا کہ پاکستان میں لیول 1 سے 4 تک کوالیفائیڈ کوچز موجود ہیں اور یہ تاثر غلط ہے کہ کوچز کی کمی ہے۔
انہوں نے ’گیم ایجوکیشن‘ کے نام سے ایک نیا پروگرام متعارف کرانے کا اعلان کیا جس میں کوچز کے ساتھ امپائر، ٹرینر اور فزیو کی تربیت بھی شامل ہوگی جبکہ لیول 3 کے بعد کوچز کو کسی ایک شعبے میں مہارت حاصل کرنا ہوگی۔
عاقب جاوید نے امید ظاہر کی کہ چھ ماہ کے اندر اکیڈمیز کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی اور ایک سال کے اندر لوگ پی سی بی کی اکیڈمیز کو مثالی تسلیم کریں گے۔






















