شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی طرف سے عرب وزراء کے وفد کو مقبوضہ مغربی کنارے جانے کی اجازت دینے سے انکار اس کی انتہا پسندی اور امن کو مسترد کرنےکو ظاہر کرتا ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نےعمان میں اردن، مصر اور بحرین کے ہم منصبوں کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے مغربی کنارے کے دورے سے اسرائیل کا انکار اس کی انتہا پسندی اور (الف) پرامن راستے کے لیے کسی بھی سنجیدہ کوشش سے انکار کی تصدیق کرتا ہے۔
وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے کا کہنا تھا کہ یہ اس تکبر کا سامنا کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے اندر اپنی سفارتی کوششوں کو دوگنا کرنے کے لیے ہماری خواہش کو تقویت دیتا ہے۔
اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ اس سفر کو روکنا اس بات کی ایک اور مثال ہے کہ اسرائیل کس طرح منصفانہ اور جامع عرب اسرائیل تصفیے کے کسی بھی موقع کو ختم کر رہا ہے۔
مصری وزیر خارجہ بدر عبدلطی نے کہا کہ اس کانفرنس میں غزہ میں جنگ بندی کے بعد سکیورٹی انتظامات اور تعمیر نو کے منصوبوں کا احاطہ کیا جائے گا تاکہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین پر رہنے اور انہیں بے دخل کرنے کے کسی بھی اسرائیلی منصوبے کو ناکام بنانے کو یقینی بنایا جا سکے۔





















