آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، بجٹ 2026ء پر مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ آمدن اور اخراجات پر حتمی مذاکرات ہوں گے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ پر مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان پہنچ گیا، وفد 22 مئی تک بجٹ مذاکرات کیلئے اسلام آباد میں قیام کرے گا۔
ذرائع کے مطابق معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف وفد کے بجٹ مذاکرات شروع ہو گئے، آئی ایم ایف وفد کے ساتھ آمدن اور اخراجات پر حتمی مذاکرات ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے سے بجٹ پر مذاکرات میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، پلاننگ کمیشن حکام شامل ہیں جبکہ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ اسٹیٹ بینک حکام کے بھی مذاکرات شیڈول ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اقتصادی امور ڈویژن، وزارت پیٹرولیم حکام بھی آئی ایم ایف وفد سے مذاکرات کررہے ہیں۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 22 مئی تک تمام بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی۔
مذاکرات کے دوران آئندہ مالی سال کیلئے معاشی ترقی کا ہدف 4.4 فیصد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی، نئے بجٹ میں زرعی شعبے کی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد رکھنے اور صنعتی شعبے کی ترقی کا ہدف 4.8 فیصد رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
آئی ایم سے مذاکرات میں نئے سال کے بجٹ میں سروسز سیکٹر کا ہدف 4.3 فیصد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے، معاشی اہداف کی منظوری 26 مئی کو اے پی سی سی سے لی جائے گی جبکہ حتمی منظوری 29 یا 30 مئی کو قومی اقتصادی کونسل دے گی۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے رواں مالی سال کیلئے معاشی شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصد مقرر کر رکھا ہے، رواں مالی سال کیلئے زرعی شعبے کی پیداوار کا ہدف 2 فیصد، صنعتی شعبے کا پیداواری ہدف 4.4 فیصد اور خدمات کے شعبے کا پیداواری ہدف 4.1 فیصد مقرر ہے۔






















