پاکستان کی عالمی شہرت یافتہ صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کا انسٹاگرام اکاؤنٹ بھارت میں بند کر دیا گیا۔
گزشتہ کچھ عرصے سے متعدد پاکستانی مشہور شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور مواد کو بھارت میں محدود یا مکمل طور پر بلاک کیا جا رہا ہے اور عابدہ پروین جنہیں صوفی موسیقی کی روحانی آواز کے طور پر عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہے اس پابندی کی تازہ ترین شکار ہیں۔
بھارتی صارفین کو ان کے پروفائل تک رسائی کی کوشش پر پیغام موصول ہو رہا ہے کہ یہ اکاؤنٹ بھارت میں دستیاب نہیں، کیونکہ قانونی درخواست پر عمل کیا گیا ہے۔
عابدہ پروین کے گیت جیسے "تو جھوم"، "میں نرائے مستانہ"، "پردہ داری"، "چھاپ تلک" اور "آقا" نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت اور دنیا بھر میں لاکھوں مداحوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔
ان کی صوفیانہ موسیقی سرحدوں سے ماورا ہو کر محبت اور انسانیت کا پیغام پھیلاتی ہے اور ان کے فن نے ہمیشہ دلوں کو جوڑنے اور روحانیت کو فروغ دینے کا کام کیا ہے۔
اس پابندی پر سوشل میڈیا پر بھارتی اور پاکستانی مداحوں نے شدید افسوس اور ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
کئی صارفین نے اس فیصلے کے اسکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ فن اور موسیقی کو سیاسی تنازعات سے الگ رکھا جائے۔
ایک بھارتی مداح نے لکھا عابدہ پروین کی آواز دلوں کو جوڑتی ہے، اسے سرحدوں میں قید کرنا افسوسناک ہے۔