وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے 4 رافیل طیارے پاکستان کی فضائی حدود کی طرف بڑھ رہے تھے، جنہیں افواج پاکستان نے کامیابی سے جام کر دیا رافال طیاروں کے اس واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے کوئی قابل ذکر حرکت نہیں ہوئی ہے۔
وفاقی وزیر برائے دفاع و ہوا خواجہ آصف نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے خطرہ تاحال موجود ہے اور ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ بھارت کی جانب سے خطرہ کم ہوگیا ہے پاکستان کو اپنی دفاعی صلاحیتوں کو برقرار رکھنا ہوگا اور کسی بھی ممکنہ خطرے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
وزیر دفاع و ہوا خواجہ آصف نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چند دنوں میں ورلڈ بینک سے رابطہ کیا جائے گا تاکہ اس معاہدے کے تحت مسائل کو حل کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ دیکھنا چاہیے کہ آیا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پہلگام واقعے کا ڈرامہ خود تو نہیں رچایا۔ بھارت پہلگام واقعے سے متعلق پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کر سکا، جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کی جانب سے الزامات بے بنیاد ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے اور وزیر دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سلامتی کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔