پاکستان اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے اور پاک فوج، بحریہ اور فضائیہ کے جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی نے پاکستان کو خطے کی ایک مضبوط دفاعی طاقت بنا دیا ہے۔
پاکستان کے پاس میزائلوں کا ایک وسیع ذخیرہ موجود ہے جن میں شاہین سیریز سرفہرست ہے اور شاہین میزائل کی پانچ اقسام دشمن کے لیے وارننگ ہیں۔
شاہین: 750 کلومیٹر
شاہین-ون: 900 کلومیٹر
شاہین-ون اے: 1000 کلومیٹر
شاہین-ٹو: 2500 کلومیٹر
شاہین-تھری: 2750 کلومیٹر
اس کے علاوہ:
غوری-ون: 1500 کلومیٹر
غوری-ٹو: 2000-2300 کلومیٹر
ابابیل: 2200 کلومیٹر
حتف سیریز (1 سے 8): کروز میزائل جو میدان جنگ میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
نصر، غزنوی، ابدالی: شارٹ رینج بیلسٹک میزائل
فتح-ون، ٹو، تھری: راکٹ سسٹم
اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل اور چین، برازیل سے حاصل کردہ اینٹی ریڈی ایشن میزائل بھی پاک فوج کے اثاثوں میں شامل ہیں۔
جنگی ٹینک: پاک فوج کی آرمرڈ طاقت
پاک فوج کی آرمرڈ کور پاکستانی، چینی اور یوکرینی ساختہ ٹینکوں سے لیس ہے:
وی ٹی-فور: تھرڈ جنریشن چینی مین بیٹل ٹینک
الخالد: پاکستان اور چین کی مشترکہ پروڈکشن، اسموتھ بور گن سے لیس
الضرار: چینی ٹائپ-59 کا اپ گریڈڈ ورژن
ٹائپ-69: 105 ملی میٹر گن کے ساتھ چینی مین بیٹل ٹینک
حیدر ٹینک: چینی وی ٹی-فور ڈیزائن پر مبنی
ڈرونز: فضائی طاقت کا نیا دور
پاک فوج کے ڈرونز دشمن کے ریڈار سے بچتے ہوئے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، عقاب، براق اور شہپر پاک فوج کے آہنی بازو ہیں۔
پاک بحریہ: سمندروں کی ناقابلِ تسخیر طاقت
پاک بحریہ اینٹی شپ اور اینٹی سرفیس گائیڈڈ میزائلز سے لیس ہے، جن میں شامل ہیں:
بابر (ون، ٹو، تھری)
چینی ساختہ ضرب کروز میزائل
حربہ، سی ایم-302، سی-802 اے
امریکی ہارپون بلاک ٹو
ایگزاسٹ ایس ایم-39 گائیڈڈ میزائل
آر بی یو-1200 اور روسی اینٹی سب میرین راکٹ لانچر
پاکستان نے ماضی میں متعدد بار دشمن کو گہرے پانیوں میں شکست دی ہے، پاک فوج، بحریہ اور فضائیہ کی جدید صلاحیتوں نے ثابت کیا ہے کہ پاکستان اپنے دفاع کے لیے ہر حال میں تیار ہے، پاکستان کی فوجی طاقت زمین، فضا اور سمندر میں ناقابلِ تسخیر ہے۔ دشمن کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان کی فوج ہر لمحہ چوکس اور تیار ہے۔