مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر اور سینیٹر پروفیسر ساجد 86 برس کی عمر میں سیالکوٹ میں انتقال کر گئے۔
مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر اور سینیٹر پروفیسر ساجد میر سیالکوٹ میں انتقال کرگئے، ان کی عمر 86 برس تھی، وہ کچھ عرصہ سے علیل تھے۔
رپورٹ کے مطابق علامہ ساجد میر کا کچھ عرصہ قبل اسلام آباد میں مہروں کا آپریشن ہوا تھا، جس کے بعد سے وہ شدید علیل ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق علامہ ساجد میر کچھ دنوں پہلے اپنے آبائی شہر سیالکوٹ منتقل ہوئے، ان کا انتقال سیالکوٹ میں آبائی گھر میں ہوا، ان کی نماز جنازہ رات 10 بجے سیالکوٹ میں ادا کی جائے گی۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے درجات کی بلندی اور ان کے اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساجد میر پاکستان کی اہل بصیرت سیاسی شخصیت اور دینی اسکالر تھے، ان کی رحلت سے ایک ایسا خلاء پیدا ہوا جو شاہد ہی کبھی پُر ہوسکے، مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدریاں ساجد میر کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
صدر استحکام پاکستان پارٹی اور وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ ساجد میر کے انتقال نے تمام سیاسی حلقوں کو سوگوار کردیا، سینیٹر ساجد میر کی دینی و سیاسی خدمات کو تا دیریاد رکھا جائے گا، اللہ تعالیٰ سینیٹر ساجد میر کو جوار رحمت میں جگہ دے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے سینیٹر ساجد میر کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساجد میر ایک عظیم دینی، علمی اور سیاسی شخصیت تھے، سینیٹر ساجد میر مرحوم کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسرساجد میر کی ملی قومی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے ذمہ داران و کارکنان سے تعزیت کرتے ہیں۔
سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے سینیٹر پروفیسر ساجد میر کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔