امریکہ اور یوکرین نے اہم معدنیات کا معاہدہ طے کر لیا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے یوکرین سے نئی وابستگی کی علامت قرار دیا ہے ۔
یوکرینی حکام کے مطابق طویل مذاکرات کے بعد یوکرین نے اپنی اہم ترجیحات حاصل کی ہیں، جن میں نایاب معدنیات پر مکمل خود مختاری بھی شامل ہے یہ معدنیات جدید ٹیکنالوجی کے لیے نہایت اہم ہیں اور یوکرین میں یہ ذخائر اب تک کافی حد تک غیر استعمال شدہ ہیں۔
واشنگٹن میں معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان امن و خوشحالی کے پائیدار عزم کی علامت ہےیہ معاہدہ روس کو واضح پیغام دیتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ یوکرین کی آزادی، خودمختاری اور خوشحال مستقبل پر مبنی امن عمل کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ کوئی بھی ریاست یا فرد جو روسی جنگی مشین کو مالی یا عسکری مدد فراہم کرتا رہا ہے، وہ یوکرین کی تعمیر نو سے کسی قسم کا فائدہ نہیں اٹھا سکے گا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے مطالبہ کیا تھا کہ روسی حملے کے بعد سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں دی جانے والی امریکی ہتھیاروں کی اربوں ڈالر کی امداد کے بدلے امریکہ کو یوکرین کی معدنی ذخائر سے حاصل ہونے والی رقم میں حصہ دیا جائے۔ یوکرین نے پہلے انکار کر دیا تھااب طویل المدت امریکی سرمایہ کاری کے حصول کے لیے اس معاہدے کو قبول کر لیا۔