پنجاب میں گندم کی قیمت کو ڈی ریگولرائز رکھنے کی تیاری، محکمہ پرائس کنٹرول اینڈ کموڈیٹیز مینجمنٹ نے گندم کی قیمت اوپن رکھنے اور الیکٹرانک ویئر ہاؤس رسید سسٹم کا متبادل نظام نافذ کرنے کیلئے سمری ایوان وزیراعلیٰ کو بھجوا دی۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب میں گندم کی قیمت کو ڈی ریگولرائز کرنے کی تیاری جاری ہے، محکمہ پرائس کنٹرول اینڈ کموڈیٹیز مینجمنٹ نے سمری وزیراعلیٰ پنجاب کو بھجوا دی۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی گائیڈ لائنز کے مطابق امدادی قیمت کو ڈی ریگولیٹ رکھا جائے، مارکیٹ اصولوں کے مطابق گندم کی قیمت اوپن رکھی جائے، الیکٹرانک وہئر ہاؤس رسید سسٹم کولیٹرل مینجمنٹ کمپنیز ریگولیشن کے تحت چلایا جائے۔
دستاویز کے مطابق نئے سسٹم سے فلور ملز کو لائیسنسڈ ویئر ہاؤس چلانے کی اجازت ہوگی، کاشتکار اسٹور شدہ گندم، فلور ملز، حکومت یا مرکنٹائل ایکسچینج کو فروخت کرسکے گا، پہلے 4 ماہ گندم ذخیرہ کرنے پر رینٹ پرائس مارک اپ کی قیمت پنجاب حکومت ادا کریگی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچاس ایکڑ گندم کے کاشتکار کو مارک اپ کی مد میں 2 کروڑ کا فائدہ ہوگا، کاشتکار کو گندم کی انشورنس سہولت دی جانے کی منظوری کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں برس صوبہ میں گندم کی اوپن مارکیٹ قیمت ممکنہ طور پر 3 ہزار روپے تک ہوسکتی ہے۔