عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس انتقال کر گئے، ان کی عمر 88 برس تھی۔
ویٹی کن نے اپنے اعلامیے میں تصدیق کی ہے کہ عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے، ان کا انتقال ویٹی کن سٹی کے گھر میں ہوا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس انتقال کر گئے، وہ طویل عرصہ سے علیل تھے، گزشتوں دنوں میں کئی روز تک اسپتال میں بھی زیر علاج رہے تھے۔
ویٹی کن کے مطابق پوپ فرانسس کی تدفین روم کے سینٹ میری میجر قبرستان میں کی جائے گی، سینٹ میری قبرستان میں تدفین کی وصیت پوپ فرانسس نے خود کی تھی، ایک صدی بعد کسی پوپ کو ویٹی کن سٹی سے باہر دفنایا جائے گا۔
پاپ فرانسنس کون تھے؟
پوپ فرانسس 17 دسمبر 1936ء کو بیونس آئرس میں پیدا ہوئے، فرانسس 1998ء میں آرک بشپ آف بیونس آئرس بنے، پوپ فرانسس 13 مارچ 2013ء کو پاپائے روم بنے، انہوں نے پوپ بینیڈکٹ کے استعفیٰ کے بعد ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔
تعزیتی پیغامات
عالمی رہنماؤں نے بھی پوپ فرانسس کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ ہالینڈ کے وزیراعظم ڈک شوف نے کہا کہ پوپ فرانسس لوگوں سے جڑے ہوئے تھے، پوپ فرانسس عصری عالمی چیلنجز پر توجہ مرکوز رکھتے تھے۔
جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا کہ پوپ فرانسس خدا پر یقین رکھنے والے، عاجز تھے۔
صدر مملک آصف زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پوپ فرانسنس کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مسیحی برادری سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
پاکستانی رہنماؤں نے کہا کہ پوپ فرانسس نے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے نمایاں کردار ادا کیا، دنیا میں قیام امن کیلئے پوپ فرانسس کی خدمات تادیر یاد رکھی جائیں گی، فلسطین ایشو پر پوپ فرانسس کے اصولی مؤقف کو اقوام عالم میں سراہا گیا، پوپ فرانسس کے انتقال سے دنیا ایک مخلص اور امن کے داعی سے محروم ہو گئی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ پوپ فرانسس ہمیشہ کمزوروں کے ساتھ رہے۔ صدر یورپین پارلیمنٹ روبرٹا میٹسولا نے کہا کہ پوپ کی وفات پر یورپ سوگوار ہے، عوام کو پوپ کو زندگی سے محبت، امن کی امید ملی، پوپ فرانسس کو مساوات، سماجی انصاف، ہمدردی کیلئے یاد رکھا جائے گا۔