نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بندش سے متعلق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی ) کے اجلاس میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ایک سال سے بند ہونے کا انکشاف سامنے آیا۔
اجلاس کے دوران حکام وزارت آبی وسائل نے بتایا کہ مئی 2024 سے منصوبہ سرنگ بیٹھنے کی وجہ سے بند ہے جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
پی اے سی ارکان نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور منصوبے کے کنٹریکٹ کی خلاف ورزیوں کو بھی قومی خزانے کے نقصان کا سبب قرار دیا۔
آڈٹ حکام کے مطابق ناقص منصوبہ بندی اور انتظامی خامیوں نے مسائل کو مزید سنگین کیا۔
داسو اور دیامر بھاشا ڈیم منصوبوں کے لیے زمین کے حصول میں مشکلات بھی اجلاس میں زیر بحث آئیں اور رکن پی اے سی ثناء اللہ مستی خیل نے طنزیہ ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ ہاؤس سے ایم این اے گرفتار ہو جاتے ہیں لیکن ڈیم کے لیے زمین نہیں ملتی، پاکستان میں ہونے کو سب کچھ ہو جاتا ہے۔