وقف بل کے باعث پورا بھارت ہنگاموں کی لپیٹ میں آگیا ہے۔ مغربی بنگال میں مظاہرین پر فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے۔
وقف بل کے خلاف بھارتی ریاست مغربی بنگال میں مسلمانوں کے احتجاج پر پولیس نے بربریت کی انتہا کردی۔ نہتے مظاہرین پر فائرنگ سے تین افراد جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوگئے۔
ہندو انتہا پسندوں نے احتجاج کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی تو ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے۔ جھڑپوں کے دوران کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا۔ مرشد آباد میں صورتحال قابو سے باہر ہونے پر بی ایس ایف کے اہلکاروں کو طلب کیا گیا۔
مظاہرین پر احتجاج کے دوران شدید لاٹھی جارج اور شیلنگ کے بعد مظاہرین کی جانب سے سڑکیں بلاک اور نیشنل ہائی ویز کو بند کردیا گیا۔ مظاہرین نے بی جے پی حکومت کو پورا بھارت بند کرنے کی دھمکی بھی دے دی۔ بھارتی پولیس نے ممنوعہ احکامات جاری کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کر دیا۔
اپوزیشن جماعتوں، مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے گروپوں کی جانب سے بھی ملک بھر میں احتجاج کی کال دیدی گئی۔ مسلمانوں کی اربوں کی زمین ہڑپنے پر مودی کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ، رانچی، احمد آباد، بہار اور منی پور سمیت متعدد شہروں میں بھی مظاہرے پھوٹ پڑے، صرف چند گھنٹوں میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے اور ’وقف بل واپس لو‘ کے نعرے لگائے۔