نادرا نے ملک بھر میں پوسٹ آفشز میں شناختی کارڈ سروس بند کرنے کا اعلان کردیا۔ یہ فیصلہ سروس کے کم استعمال اور عوامی آگہی نہ ہونے کے باعث کیا گیا۔
مقامی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پاکستان بھر کے جنرل پوسٹ آفسز (جی پی اوز) میں شناختی کارڈ سے متعلق خدمات کو باضابطہ طور پر بند کردیں۔ یہ فیصلہ عوام کے کم استعمال اور وسیع پیمانے پر آگاہی کی کمی کے باعث کیا گیا۔
نادرا نے تین سال قبل عوام تک کلیدی خدمات کی رسائی آسان بنانے کیلئے یہ قدم اٹھایا تھا، جس میں قومی شناختی کارڈ کی تجدید، ایڈریس اپ ڈیٹ اور ازدواجی حیثیت میں تبدیلیوں سمیت دیگر سہولتیں شامل تھیں۔
اس مقصد کیلئے نادرا نے پاکستان پوسٹ کے ساتھ 10 سالہ معاہدے کے تحت کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت بڑے شہروں کے جی پی اوز میں مخصوص کاؤنٹرز قائم کیے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اہم خدمات کی فراہمی اور نادرا کے مرکزی سروس سینٹرز میں رش کو کامیابی سے کم کرنے کے باوجود، یہ اقدام قابل ذکر توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ عہدیداروں نے پروگرام کی محدود رسائی کی وجہ ناکافی عوامی بیداری کو قرار دیا۔
سروس کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ نادرا نے جی پی اوز میں تعینات تمام عملے کو سامان اور جمع شدہ سروس فیس کی رقوم واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
ڈیلیوری کیلئے تیار قومی شناختی کارڈز والے درخواست دہندگان کو ترجیح دی جارہی ہے کہ وہ کاؤنٹرز کی حتمی بندش سے پہلے اپنی دستاویزات حاصل کرلیں، اس فیصلے سے چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر میں تقریباً 83 کاؤنٹرز متاثر ہوئے ہیں۔
صرف کراچی میں، آئی آئی چندریگر روڈ اور صدر جی پی اوز سمیت 10 بڑے ڈاکخانوں میں یہ خدمات فراہم کی جارہی تھیں۔ نادرا کے ایک اہلکار نے بتایا کہ زیادہ تر شہری اس بات سے بے خبر تھے کہ پوسٹ آفس میں ایسی خدمات دستیاب ہیں۔
نادرا کے ترجمان نے اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا پوسٹ آفس کاؤنٹرز پر قومی شناختی کارڈز کیلئے درخواست دہندگان کی انتہائی کم تعداد کی وجہ سے سہولیات بند کردی گئی ہیں، سروس کی رسائی کو بڑھانے کیلئے آئندہ مالی سال میں سامان یونین کونسلوں میں منتقل کردیا جائے گا۔