ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان پر کسی بھی ویزا پابندی کی تردید کردی۔
ترجمان دفترخارجہ سے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران پاک امریکا تعلقات پر متعدد سوالات ۔ شفقت علی خان نے بتایا امریکا کی جانب سے تیز رفتار ٹیرف تبدیلیوں پر ہماری نظر ہے ۔ ان کے ترقی پذیر ممالک پر بُرے اثرات مرتب ہوں گے ۔ ٹیرف معطل کرنے کی اطلاعات بھی دیکھی ہیں۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ٹیلیفونک رابطے میں افغانستان میں چھوڑے گئے امریکی ہتھیاروں پر بات ہوئی۔ اسٹوڈنٹ ویزوں پر پابندی کے معاملے پر بھی امریکا کے ساتھ رابطےمیں ہیں۔ افغانستان کا بگرام ایئربیس امریکا کو دینے کی بات ابھی محض افواہ ہے۔
افغان باشندوں کی وطن واپسی کے معاملے پر ترجمان کا کہنا تھا حکومت آئی ایف آر پی کا مرحلہ وار نفاذ کر رہی ہے ۔ پاکستان کو حق حاصل ہےکہ وہ اپنی سرحدوں سے قانونی آمدورفت کو یقینی بنائے ۔ افغان باشندوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا ۔ دنیا میں کوئی بھی ملک مہاجرین کے معاملے ہم سے زیادہ دریا دل نہیں رہا ۔
مودی سرکار کے وقف املاک ترمیمی بل سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا پاکستان اسے غاصبانہ قانون سمجھتا ہے۔ اس کے ذریعےکئی مساجد اور درگاہیں سرکاری قبضے میں لی جا رہی ہیں اور مسلمانوں کو مزید کونے میں دھکیلا جا رہا ہے۔ ممبئی حملوں کا مبینہ ملزم تہور رانا کینیڈین شہری ہے، ہمارے ریکارڈ کے مطابق دو دہائیوں سے اس نے پاکستانی شہریت کی تجدید نہیں کروائی۔