امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے خلاف ایک بڑے اقتصادی حملے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین سے درآمدات پر ٹیرف فوری طور پر 125 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنے بیان میں کہا کہ چین کی جانب سے امریکا اور دیگر ممالک کو لوٹنے کا دور ختم ہو چکا ہے، یہ مزید قابل قبول نہیں ہے مجھے یقین ہے کہ چین جلد اس حقیقت کو سمجھے گا۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پیغام میں لکھا کہ دنیا کے 75 سے زائد ممالک نے امریکی حکام سے رابطہ کیا ہے، جن میں محکمہ تجارت، محکمہ خزانہ اور یو ایس ٹریڈ ریپریزنٹیٹو (یو ایس ٹی آر) شامل ہیں ان ممالک نے تجارت، ٹیرف، کرنسی میں ہیرا پھیری اور دیگر امور پر مذاکرات کی خواہش ظاہر کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ان ممالک نے میرے سخت مشورے کے باوجود امریکہ کے خلاف کسی قسم کی جوابی کارروائی نہیں کی، اس لیے میں نے انہیں 90 دن کی مہلت دینے کی منظوری دی ہے اس مدت میں باہمی ٹیرف کو گھٹا کر 10 فیصد کر دیا گیا ہے اور یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہے۔
ٹرمپ نے اپنے پیغام کے آخر میں دنیا بھر کے ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ امریکہ کے قومی مفاد میں ہے اور اس کا مقصد عالمی تجارت میں توازن پیدا کرنا ہے۔
ٹرمپ کے بیان کے بعد امریکی ٹریژری سیکرٹری اسکاٹ بیسنیٹ اور وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کی،وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا تھا کہ کینیڈیا اور میکسیکو سمیت دیگر ممالک پر عائد کیے جوابی ٹیرف میں 90 کا وقفہ کیا گیا ہے جبکہ 10 فیصد بیس لائن ٹیرف بدستور لاگو رہے گا۔
ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے،ڈاو جونز میں 2 ہزار پوانٹس کی تیزی جبکہ نیسڈیک میں 8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہےٹرمپ کے اعلان کے بعد خام تیل قیمت میں 2 فیصد اضافہ جبکہ سونے کی عالمی مارکیٹ میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔