وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق ملکی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں نمایاں کمی جبکہ بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق موجودہ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی سے مثبت معاشی نتائج آنا شروع ہوگئے، پٹرول، ڈیزل مزید سستا، روپیہ تگڑا ہونےسے مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔ رواں ماہ مہنگائی 27 سے 29 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
ایف بی آر ریونیو میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے، جولائی تا ستمبر 2 ہزار 42 ارب رہا، نان ٹیکس ریونیو 114.7 فیصد بڑھ گیا، تین ماہ میں 453 ارب روپے جمع ہوگئے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 58 فیصد کمی ہوگئی، جولائی تا ستمبر 90 کروڑ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے، تین ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 40 کروڑ 23 لاکھ ڈالر رہی۔ مالی خسارے میں 17.6 فیصد اضافہ کے بعد 3 ماہ میں 963 ارب روپے رہا۔ کپاس کی پیداوار میں 126 فیصد اضافہ، لارج اسکیل مینوفیکچرنگ 0.5 فیصد گروتھ دیکھی گئی جبکہ زرعی قرضوں کی فراہمی میں 30 فیصد اضافہ ہوا، رپورٹ کے مطابق زرعی قرضوں کے مد میں 499 ارب روپے تقسیم کئے گئے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈیری مصنوعات، خوردنی تیل، گوشت سمیت غذائی اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی جبکہ چینی اور سیریلز سمیت بعض اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ایک سال میں ڈالر 77 روپے مہنگا، 220 سے 279 روپے تک چلا گیا جبکہ پالیسی ریٹ 15 فیصد سے بڑھ کر 22 فیصد کی بلند سطح پر پہنچ گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق اس عرصے کے دوران ترسیلات زر 19.8 فیصد کمی کے ساتھ 6.3 ارب ڈالر رہی، 5 فیصد کمی سے برآمدات 7 ارب ڈالر رہیں۔ غیر ملکی درآمدات 23.8 فیصد کمی سے جولائی تا ستمبر 12.5 ارب ڈالر رہیں۔
معاشی ماہرین نے قرضوں پربڑھتی ہوئی بلند سود کی ادائیگی مالی استحکام کیلئےبڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاشی سرگرمیوں میں تیزی کے باعث رواں مالی سال بہتر معاشی گروتھ متوقع ہے جبکہ میکرو اکنامک عدم توازن دور کرنے کیلئے جاری کوششوں سے پائیدار ترقی کا امکان ہے۔