بھارت کی ریاست اترپردیش کے ضلع بجنور میں ایک شادی کی تقریب اس وقت تشدد کا منظر بن گئی جب جوتا چھپائی کی روایتی رسم کے دوران دلہن والوں نے دولہا سے منہ مانگی رقم نہ ملنے پر اس کی پٹائی کردی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ اتراکھنڈ سے تعلق رکھنے والے دولہا محمد شبیر کی بارات کے بجنور پہنچنے پر پیش آیا۔
رپورٹس کے مطابق جوتا چھپائی کی رسم کے دوران دلہن کے گھر والوں نے 50 ہزار روپے کا مطالبہ کیا لیکن شبیر نے اپنی مالی حیثیت کے مطابق صرف 5 ہزار روپے پیش کیے۔
اس سے ناراض دلہن والوں نے انہیں "بھکاری" کہنا شروع کر دیا جس پر دونوں خاندانوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔
مشتعل افراد نے دولہا کو ایک کمرے میں بند کرکے لاٹھیوں سے مارا۔
دلہن کے گھر والوں نے الزام لگایا کہ شبیر کے خاندان نے تحفے میں ملنے والے سونے کے معیار پر سوالات اٹھائے اور انہیں لڑکی سے زیادہ پیسوں سے دلچسپی تھی
دوسری جانب واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی اور دونوں فریقین کو تھانے طلب کیا اور وہاں تفصیلی گفتگو کے بعد پولیس نے دونوں خاندانوں کے درمیان صلح کروا دی۔