امریکی عدالت نے بھارتی شہری نکھل گپتا پر سکھ رہنما گروپتونت سنگھ پنون کو قتل کرنے کی سازش کے الزام میں باضابطہ طور پر مقدمہ چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ امریکی جج نے نکھل گپتا پر فردِ جرم عائد کرتے ہوئے 3 نومبر 2025 کو مقدمے کی باقاعدہ سماعت مقرر کی ہے۔
عدالت نے نکھل گپتا کے قبضے سے ملنے والی 15,000 امریکی ڈالر کی نقد رقم بھی ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ رقم مبینہ طور پر بھارت کے سابق انٹیلی جنس افسر کی جانب سے کرائے کے قاتل کو ادا کرنے کے لیے فراہم کی گئی تھی۔
نکھل گپتا کو جون 2023 میں جمہوریہ چیک سے گرفتار کیا گیا تھا اور ایک سال بعد امریکہ کے حوالے کیا گیا۔ اس کیس نے بین الاقوامی سطح پر بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے متنازع کردار کو بے نقاب کر دیا ہے۔
امریکی تفتیشی اداروں کے مطابق، بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے امریکہ میں مقیم سکھ رہنما کے قتل کی سازش رچائی گئی تھی، جو کہ عالمی قوانین اور امریکہ کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ مقدمہ بھارت کی خفیہ کارروائیوں پر عالمی برادری میں تشویش پیدا کر رہا ہے اور بھارت کے نام نہاد جمہوری چہرے کو داغدار کر رہا ہے۔