پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی جس کے دوران چیئرمین اور وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عدالت کے روبرہ پیش ہوئے۔
کیس کی سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) کی ٹیم 5 گواہان کو لے کر اڈیالہ جیل پہنچی جبکہ ایف آئی اے کے خصوصی پراسیکیوٹرز شاہ خاور اور ذوالفقارعباس نقوی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے 10 گواہوں کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا لیکن کسی گواہ کی شہادت قلمبند نہ ہو سکی۔
بعدازاں خصوصی عدالت کی جانب سے سائفر کی سماعت آئندہ منگل ( 7 نومبر ) تک ملتوی کر دی گئی۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر
ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے بتایا کہ وکلاء صفائی نے کیس کی تیاری کے لیے مہلت کی استدعا کی جس کی بنا پرشہادت قلمبند نہ ہوسکی، آئندہ تاریخ پر گواہوں کے بیان ریکارڈ ہوں گے۔
عمیر نیازی
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل عمیر نیازی نے بتایا کہ کورٹ نے کہا ہے کہ آپ کو گواہوں کی طلبی کا نوٹس ہو جائے گا ، سات تاریخ کو تین گواہ آئیں گے، ان کے بیان ریکارڈ ہوں گے اور ان سے متعلقہ جو بھی درخواستیں ہیں وہ اسی دن ان کا فیصلہ ہو جائے گا۔
وکیل صفائی
وکیل صفائی آفتاب باجوہ نے میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی کو نواز شریف جیسی سہولت نہ دینے کا شکوہ کیا اور کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو گھر کا کھانا نہیں دیا جا رہا، اب نواز شریف کیلئے تو تمام سہولتیں موجود ہیں لیکن عمران خان کیلئے کوئی سہولت موجود نہیں،آج انہوں نے ہم سب وکلاء کو بتایا ہے کہ مجھے سلو پوائزننگ ہو رہی ہے۔
کیس کی سماعت کے بعد وکلاء نے چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیر خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
سابق وزیر اعظم سے ان کی اہلیہ بشری بی بی، بہنوں علیمہ خان،ڈاکٹر عظمی اور نورین خانم نے بھی ملاقات کی۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو