سندھ بھر میں میٹرک کے امتحانات میں نقل مافیا کا راج برقرار ہے ضلعی انتظامیہ کے نقل روکنے کے دعوے دھرے رہ گئے ۔امتحانی مراکز کے باہر بوٹی مافیا نقل کرانے میں مصروف ہے۔
حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے زیر انتظام دسویں کےامتحانات میں بد انتظامی عروج پر رہی اور امتحانی مراکز میں نقل جاری رہی جہاں موبائل فون کا استعمال بھی جاری رہا۔
شہید بینظیرآباد بورڈ کے تحت ہونے والا دسویں کا پہلا انگلش کا پرچہ شروع ہوتے ہی آؤٹ ہو کر سوشل میڈیا کی زینت بن گیا۔
سکھر، کوٹری، کنڈیارو، نوشہرو فیروز ، گھوٹکی اور شکار پور کے امتحانی مراکز میں نقل ہوتی رہی کئی جگہوں پر پرچہ آؤٹ ہوا۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا میں آج سے میٹرک امتحانات کا آغاز ہو گیا ہے۔ مجموعی طور پر نویں اور دسویں جماعت کے 9 لاکھ 19 ہزار سے زائد طلبا وطالبات امتحانات میں شریک ہو رہے ہیں۔
نہم جماعت کے طلبہ کی تعداد 4 لاکھ 75 ہزار ہے، جبکہ دسویں جماعت کے امیدواروں کی تعداد 4 لاکھ 44 ہزار سے زائد ہےامتحانات کے لیے صوبے بھر میں 3634 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جن میں 25 ہزار 810 نگران عملہ تعینات کیا گیا ہے۔