وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چینی سرمایہ کاروں کو زراعت، مصنوعی زہانت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان زرعی شعبے کو ترقی کا حقیقی انجن بنانے کا خواہاں ہے۔
دورہ چین کے دوران وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مستقبل میں امداد کی بجائے چینی سرمایہ کاری چاہتے ہیں اور غیرمنصفانہ تجارتی طریقوں اور مارکیٹ تک رسائی میں رکاوٹیں دور کرنا ہوں گی جبکہ جامع عالمی معیشت ایک ضرورت ہے کوئی انتخاب نہیں۔
محمد اورنگزیب نے بواؤ فورم میں بھی شرکت کی اور چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔
انہوں نے چین کی جانب سے اپنی معیشت اور منڈیاں کھولنے کے اقدام کی تعریف کی اور پاکستان میں مواصلاتی انفراسٹرکچر، سڑکوں اور بندرگاہوں کی تعمیر کو سراہا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ چینی صنعتوں کو پاکستان میں اپنی تنصیبات منتقل کرنے پر کام کرنا چاہیے کیونکہ چین کا برآمدی شعبہ اور کمپنیاں پاکستان کی سستی افرادی قوت سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔
انہوں نے علاقائی تجارت اور استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ چینی کیپیٹل مارکیٹ سے استفادہ کیا جائے۔
اس سلسلے میں انہوں نے چین کی کیپیٹل مارکیٹ میں پاکستان کی رسائی کے لیے پانڈا بانڈ کے اجرا کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیر خزانہ نے زراعت، ڈرون ٹیکنالوجی اور دیگر اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے مواقع پر روشنی ڈالی اور چین کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے دورے کے دوران چینی بینکوں کا دورہ کیا اور ان کی ڈیجیٹل تبدیلی کا مطالعہ بھی کیا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ یہ اقدامات پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔