دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی غیر ملکیوں کو نکالنے کا فیصلہ خودمختار ملکی قوانین اور بین الاقوامی اصولوں کے مطابق ہے۔
ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر (یو این ایچ سی آر) کے ایک بیان کے جواب میں کہا کہ یہ فیصلہ پاکستان کے خودمختار ملکی قوانین اور قابل اطلاق بین الاقوامی اقدار اور اصولوں کے مطابق ہے۔
یو این ایچ سی آر نے پاکستانی حکام سے اپیل کی تھی کہ یکم نومبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ملک بدری کا فیصلہ معطل کیا جائے۔ ترجمان نے کہا کہ ہم نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر کا پریس بیان دیکھا ہے۔ غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کا منصوبہ (آئی ایف آر پی) ان کی قومیت اور اصل ملک سے قطع نظر، پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں پر لاگو ہوتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں قانونی طور پر مقیم یا رجسٹرڈ تمام غیر ملکی شہری اس منصوبے کے دائرہ کار سے باہر ہیں۔ حکومت پاکستان ان لوگوں کے تحفظ اور حفاظت کی ضروریات کے حوالے سے اپنے وعدوں کو انتہائی سنجیدگی کے ساتھ لیتی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ لاکھوں افغان بھائیوں اور بہنوں کی میزبانی میں ملک کا گزشتہ 40 سالوں کا ریکارڈ اس کا ثبوت ہے۔
ترجمان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ ترجیحی معاملے کے طور پر پائیدار حل کے سلسلے میں مہاجرین کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں کو تیز کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس مقصد کے لیے اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔