وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ جامع عالمی معیشت کے فروغ کیلئے مضبوط کثیر الجہتی تعاون ضروری ہے، پاکستان عالمی کاربن اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے لیکن ماحولیاتی تبدیلی کے دس سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں پاکستان شامل ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی عدم مساوات بھی دور کرنے پر زور دیا۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے چین میں بواؤ فورم برائے ایشیا سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منصفانہ مارکیٹ تک رسائی اور علاقائی روابط میں اضافے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ جامع عالمی معیشت ایک ضرورت ہے کوئی انتخاب نہیں، غیرمنصفانہ تجارتی طریقوں اور مارکیٹ تک رسائی میں رکاوٹیں دور کرنا ہوں گی۔
محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عالمی معیشت نے بلاشبہ ترقی کی مگر یہ اب بھی غیرمساوی اور ٹکڑوں میں بٹی ہے، ایسی معیشت کا زیادہ فائدہ ترقی یافتہ ملکوں کو ہوتا ہے جبکہ جنوبی ممالک نظر انداز ہوتے ہیں، ترقی پذیر ممالک کو زیادہ محصولات اور تجارتی پابندیوں کا سامنا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے شمولیتی تجارت کیلئے عالمی اتحاد کی تشکیل کی تجویز پیش کی۔ کہا جی 20 اور آئی ایم ایف کو خودمختار قرض کا نظام دوبارہ ترتیب دینا چاہیے، ماحولیاتی انصاف کو عالمگیریت کی پالیسیوں میں شامل کیا جانا چاہئے، ترقی پذیر معیشتوں کو ماحولیاتی مالی امداد اور ٹیکنالوجی کی منتقلی آسان بنائی جائے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ تقاریر کا وقت ختم ہو چکا، اب عملی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے، پاکستان میں ایس آئی ایف سی اور سی پیک جیسے اقدامات نے تجارت کی صلاحیت میں اضافہ کیا، پاکستان عالمی کاربن اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے، لیکن ماحولیاتی تبدیلی کے دس سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں پاکستان شامل ہے۔