وزیر اعظم شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کو ریکوریوں کے حوالے سے مستقل بنیادوں پر مربوط قانونی ڈھانچہ تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔
سعودی عرب سے واپسی کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں 34.5 ارب روپے کی ریکوری پرمتعلقہ وزراء وافسران کی پزیرائی کی گئی اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی طلب کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت پوری قوم آپکی قومی خزانے کو 34.5 ارب روپے کا فائدہ پہنچانے پرمشکور ہے اور فیصلے کے بعد 24 گھنٹوں کے اندر ریکوری قابل ستائش اقدام ہے جبکہ ایسے بہترین نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ محنت و لگن سچی ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔
وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ یہ تاریخی کام آپ جیسی محنتی ٹیم کے ساتھ ہی ممکن تھا، 34.5 ارب کی ریکوری ایک اچھی شروعات ہے لیکن ابھی ہمارا سفر شروع ہوا ہے اور ہمیں مستقل بنیادوں پر ایک پائیدار نظام تشکیل دینا ہے جبکہ دہائیوں کی خرابیوں کو ہمیں مل کر ٹھیک کرنا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اصلاحات و ٹیکس قوانین پرعملدرآمد کو یقینی بنانے پرلائحہ عمل تشکیل دے کرپیش کیا جائے اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی بہتری کیلئے ایک پلان تشکیل دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سو فیصد ڈیجیٹائیزیشن، تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن اور مسلسل نگرانی سے ہی نظام میں بہتری آئے گی، ایسے افسران و اہلکار جو کسی بھی قسم کی خردبرد میں ملوث پائے جائیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے اور اچھی کارکردگی والے افسران و اہلکاروں کی ستائش بھی یقینی بنائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں پاکستان کی تقدیر کو بدلنا ہے تو نظام میں مستقل بنیادوں پر تبدیلی نا گزیر ہے اور عوام کی ایک ایک پائی کی حفاظت کیلئے جس قدر ہوسکا، کوشش کریں گے۔