امریکا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق سوال پر کسی قسم کا ردعمل دینے سے انکار کر دیا۔
ترجمان محکمہ خارجہ ٹیمی بروس سے میڈیا بریفنگ کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف کے بانی سے متعلق سوال کیا گیا۔ تاہم ترجمان نے سوال پر ردعمل دینے سے گریز کیا۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات پر بات نہیں کی جائے گی ۔ آپ چاہیں تو وائٹ ہاؤس سے پوچھ لیں۔
خیال رہے کہ یہ دوسرا موقع ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نےبانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔ اس سے قبل 6 مارچ کی میڈیا بریفنگ میں بھی بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر ترجمان نے ردِ عمل نہیں دیا۔
ترجمان محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ٹرمپ اور وزیرخارجہ نے واضح کیا ہے کہ ہمیں کرہ ارض کی پرواہ ہے،امریکا کو اپنے پڑوسیوں کی پرواہ ہے، ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔
اس کے علاوہ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے امریکا میں داخلے پر پابندی کے لیے ملکوں کی فہرست بنانے کی تردید کر دی۔
محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا کہ کئی دنوں سے جس فہرست کا انتظار ہو رہا ہے اس کا کوئی وجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے حکم پر امریکی سلامتی کےلیے جائزہ لیا جارہا ہے کہ ویزا مسائل سے کس طرح نمٹنا ہے اور کسے داخلے کی اجازت دینی ہے جب یہ جائزہ مکمل ہوگا تو ہم اس بارے میں بات کرسکیں گے۔
دوسری جانب گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی ٹرمپ انتظامیہ سے لگائی امید مایوسی میں بدل رہی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اسے پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا ۔ پی ٹی آئی والے ٹرمپ انتظامیہ کے گھٹنوں پر ہاتھ لگانے کے بجائے اللہ سے معافی مانگیں۔ کہا آپ ایک کروڑ لوگوں کی بد دعاؤں کی وجہ سے جیل میں ہیں۔