بولان دہشتگردی واقعے پر رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے ریاستی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھے اور برے طالبان کی بجائے دہشت گردی ہر صورت نامنظور کی پالیسی اپنائی جائے، سیاسی اور عسکری قیادت کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔
شیر افضل مروت نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اچھے اور برے طالبان کی پالیسی کے بجائے دہشتگردی ہر صورت میں نامنظور کی پالیسی اپنائی جائے، جس کیلئے سیاسی اور عسکری قیادت کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا۔
ریاستی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا پالیسیاں عارضی نہیں بلکہ طویل مدتی بنیادوں پر بننی چاہئیں، 24 سال سے پاکستانی مررہے ہیں، دہشتگردی ختم ہی نہیں ہو رہی، یہ صرف افواج پاکستان کی نہیں، پورے پاکستان اور ہر پاکستانی کی جنگ ہے۔