پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں "پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2025" اور "پنجاب گداگری ترمیمی بل 2025" کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تاہم، اجلاس اپنی روایتی تاخیر سے شروع ہوا اور 2 گھنٹے 26 منٹ کی تاخیر کے بعد ایوان کی کارروائی کا آغاز ہوا۔
اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں وزیر تعلیم رانا سکندر اور حکومتی رکن امجد علی جاوید کے درمیان محکمہ تعلیم کے سوال و جواب کے معاملے پر سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
دونوں کی ایک دوسرے پر کڑی تنقید کے بعد معاملہ بڑھتا دیکھ کر اسپیکر ملک محمد احمد خان نے مداخلت کرتے ہوئے صلح کروادی۔
اسپیکر ملک محمد احمد خان نے اجلاس میں کزن میرج، آٹزم اور خصوصی بچوں کے مسائل کو اہم قرار دیتے ہوئے حکومت سے اس حوالے سے بل لانے کی تجویز دی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اگر اس سلسلے میں بل لائے تو ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔
دوسری جانب جب ایوان میں نوٹریز بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی جس کے بعد اجلاس کو جمعرات کی صبح گیارہ بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
منظور شدہ بلوں کے تحت پنجاب میں لوکل گورنمنٹ کے نظام میں تبدیلیاں اور گداگری کو قابل سزا جرم قرار دینے کی راہ ہموار ہوگی جبکہ ان بلوں کو اب منظوری کے لیے گورنر پنجاب کے پاس بھیجا جائے گا۔