نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ معاشی فرنٹ سے اچھی خبریں آنا شروع ہوگئیں، ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں روپے کو مصنوعی سہارا نہیں دے سکتے، آئی ایم ایف کو قائل کرنے کیلئے ثبوت موجود ہیں، دو نومبر کو آئی ایم ایف کو بتائیں گے کہ ہم کیسے آن ٹریک ہیں، پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی۔
سماء کے نمائندہ خصوصی سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے ٹریک پر ہیں۔ ایک سوال کہ آپ آئی ایم ایف کو کیسے قائل کریں گی کہ پاکستان آن ٹریک ہے؟ پر ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کو قائل کرنے کی ضرورت نہیں، ہمارے پاس سارے ثبوت ہیں، ہم نے آئی ایم ایف کیلئے تفصیلی پریزنٹیشن تیار کی ہے، جو بتائیں گی کہ ہم ان لائن ہیں، 2 نومبر کو آئی ایم ایف کو بتائیں گے کہ ہم کیسے آن ٹریک ہیں۔
نگران وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دیئے گئے اسٹرکچرل بینچ مارک کے اندر ہے، ہم نے کیپٹل مارکیٹ ریفارمز بھی تیار کرلی ہیں، کیپٹل مارکیٹ ریفارمز جلد منظوری کیلئے کابینہ کو بھیج رہے ہیں، تاجر کاروبار کو وسعت دینے کیلئے بینکوں کے بجائے کیپٹل مارکیٹ سے سرمایہ حاصل کریں، تاجر حضرات اپنے بزنسز کو کیپٹل مارکیٹ میں لسٹ کرائیں۔
ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ پوری دنیا میں مارکیٹ کی طلب و رسد پر ہوتا ہے، کرنسی میں سٹے بازی یا اسمگلنگ کو روکنا اداروں کی ذمہ داری ہے، مہنگائی میں بھی کمی آرہی ہے، عالمی سطح پر کموڈیٹیز کی قیمت میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ تاجر برادری مانے یا نہ مانے انٹرسٹ ریٹ مہنگائی کو کنٹرول کرتا ہے، انٹرسٹ ریٹ وزارت خزانہ یا حکومت نہیں اسٹیٹ بینک طے کرتا ہے، وزیراعظم نے ایک معاشی بحالی کا پروگرام بنانے کی ہدایت کی تھی، پاکستان کی معاشی بحالی کا پروگرام وزارت خزانہ نے تیار کرلیا، جس میں بہت سارے سیکٹرز میں ریفارمز تجویز کی گئی ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں کاٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد رہے گی، ورلڈ بینک نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پر کنزرویٹو پیشگوئی کی ہے، پاکستان کی معاشی ترقی میں زراعت اور سروسز کا اہم کردار ہوگا۔
ان کا کہنا ہے کہ معاشی فرنٹ سے اچھی خبریں آنا شروع ہوگئی ہیں، روپے کی قدر مستحکم ہورہی ہے لیکن اس میں ہم فزیکل مداخلت نہیں کرسکتے، ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں روپے کو مصنوعی سہارا نہیں دے سکتے۔