ایک طلاق یافتہ خاتون کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ طلاق یافتہ بیٹیاں بھی اپنے متوفی والد کی ماہانہ پنشن سے حصہ لینے کی حقدار ہیں جب تک وہ دوبارہ شادی نہیں کرتیں۔
ایک طلاق یافتہ خاتون کی درخواست پر جسٹس محمدکریم خان اور جسٹس نثار احمد بھنبھرو پر مشتمل دو رکنی آئینی بنچ سماعت کی ،عدالت نےحکام کو ہدایت کی کہ متوفی پنشنر کی ماہانہ پنشن کی رقم طلاق یافتہ بیٹی اوردیگر غیرشادی شدہ/بیوہ کو چار ماہ کی مدت کے مطابق تقسیم کیا جائے۔
ایس ایچ سی کےمطابق متوفی پنشنرزکی طلاق یافتہ اوربیوہ بیٹیوں کو درپیش مصائب اور مشکلات کو سمجھتے ہوئےوزارت خزانہ نے 1983 میں پنشن رولز کو تبدیل کرتے ہوئےطلاق یافتہ بیٹیوں کی حیثیت کو بھی غیر شادی شدہ بیٹیوں کے برابر کر دیا گیا تھا۔
درخواست گزار نےگزشتہ سال صوبائی حکام کےخلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور موقف اختیارکیا تھا کہ اس کے والد 1990 میں کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسرکی حیثیت سے ریٹائر ہوئے تھے اورجنوری 2023 میں انتقال کر گئے تھے۔