آئی ایم ایف وفد کی پاکستان میں موجودگی کے دوران اسٹیٹ بینک کی نئی مانیٹری پالیسی پیر کو جاری ہوگی۔
گورنراسٹیٹ بینک کی سربراہی میں مانیٹری پالیسی کمیٹی کےاجلاس میں شرح سودمیں کمی یا اسے برقرار رکھنےکافیصلہ ہوگا،اجلاس میں آئندہ دوماہ کیلئےمانیٹری پالیسی کا اعلان کیا جائیگا،آئی ایم ایف وفدملکی معیشت کی کارکردگی اوردیئےگئےاہداف پرکامیابی یا ناکامی جانچنے کیلئے پاکستان میں موجود ہے۔
مہنگائی کی شرح میں حکومتی تخمینہ سےزیادہ کمی انٹرسٹ ریٹ میں کمی کا سبب بن سکتی ہے، کارپوریٹ سیکٹرکو امید ہےکہ اسٹیٹ بینک شرح سود میں مزید کمی کرےگا،مختلف بروکریج ہائوسز کے سروے میں 70 فیصد رائے دہندگان کو شرح سود میں نصف سے ایک فیصد کمی کی توقع ہے۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ اسٹیٹ بینک کے پاس شرح سود میں کمی کی گنجائش تو موجود ہے لیکن اس سے ہماری ٹریڈ میں درآمدات کا دبائو بھی بڑھ سکتا ہے۔
اس وقت بنیادی شرح سود 12فیصد جبکہ کائبور 11سے11.5 فیصد پر ہے،زرمبادلہ ذخائر اور روپے کی قدر مستحکم ،مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں جبکہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بھی گر رہی ہیں،اسی لئے توقع کی جارہی ہے کہ جون تک پاکستان میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں آ جائے گی۔