غزہ کے نہتے شہریوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار سے زائد ہوچکی ہیں، جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق اتوار کی رات تاریکی میں اسرائیلی فورسز نے غزہ میں گھسنے کی کوشش کی۔ جسے حماس نے ناکام بنا دیا۔ اسرائیل کا غزہ پر پہلا بڑا زمینی حملہ بری طرح ناکام ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل دنیا کی آنکھوں سے اوجھل رہ کر بربریت کی تمام حدیں پار کرنے لگا، زمین فضا اور سمندر سے اب تک کی بدترین بمباری کی۔ القسام بریگیڈ نے حملہ آوروں کو مار بھگایا۔ حماس کے رہنما علی براکہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج لاشیں اور زخمیوں کو ہیلی کاپٹروں میں لے کر فرار ہوگئی۔
حماس رہنما علی براکہ نے میدان جنگ کی صورتحال بتا دی، کہا کہ مجاہدین نے حملہ آوروں کا استقبال یاسین میزائل اور کورنیٹ راکٹوں سے کیا گیا، غاصب فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے رات کے وقت غزہ کی پٹی میں گھسنے کی کوشش کی تھی۔ تاکہ یرغمالیوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے ساتھ حماس کے مسلح ٹھکانوں کو تباہ کیا جا سکے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اب تک 222 اسرائیلی قیدیوں کی شناخت ہوچکی ہے۔ جنہیں غزہ میں رکھا گیا ہے۔ تاہم یہ حتمی تعداد نہیں ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حملوں کا جواب حماس نے جوابی کارروائی سے دیا، تل ابیب اور دیگر اسرائیلی شہروں پر راکٹ برسادیے، آئرن ڈوم ایک بار پھر حماس کے راکٹ روکنے میں بری طرح ناکام رہا اور تل ابیب میں متعدد اسرائیلی اہداف نشانہ بنے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو