وفاقی کابینہ کے ارکان کے قلمدانوں کا اعلان کردیا گیا، حنیف عباسی ریلوے، مصطفیٰ کمال وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈی نیشن اور علی پرویز ملک پیٹرولیم کے وفاقی وزیر ہوں گے۔
وفاقی کابینہ کے نئے ارکان کے قلمدانوں کا اعلان کردیا گیا، حنیف عباسی ریلوے، طارق فضل چوہدری پارلیمانی امور، علی پرویز ملک پیٹرولیم اور خالد حسین مگسی کو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا قلمدان دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق محمد منیر وٹو آبی وسائل، اورنگزیب کھچی قومی ورثہ و ثقافت کے وزیر ہونگے، محمد جنید انور کو بحری امور اور رضا حیات ہراج کو دفاعی پیداوار کی وزارت مل گئی جبکہ سردار یوسف مذہبی امور کے وزیر ہوں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق شزا فاطمہ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ہوں گی، رانا مبشر اقبال پبلک افیئر یونٹ اور مصطفیٰ کمال کو وزیر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈی نیشن مقرر کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ملک رشید احمد وزارت قومی غذائی تحفظ، عبدالرحمن کانجو توانائی، عقیل ملک قانون و انصاف کے وزیر مملکت ہوں گے، بلال اظہر کیانی ریلوے، کھئیل داس اقلیتی امور، عون ثقلین اوورسیز کے وزیر مملکت ہوں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مختار احمد بھرت صحت، طلال چوہدری داخلہ، وجیہہ قمر تعلیم کی وزیر مملکت ہوں گی۔
رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف کے پاس اب صرف وزارت دفاع کا قلمدان رہے گا، اعظم نذیر تارڑ وزیر قانون و انصاف اور انسانی حقوق، عبدالعلیم خان وفاقی وزیر مواصلات، مصدق ملک وزیر ماحولیاتی تبدیلی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے پاس وزارت تعلیم، چوہدری سالک کے پاس اوورسیز کی وزارت ہوگی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رانا تنویر اب صرف وزارت قومی غذائی تحفط کی ذمہ داری سنبھالیں گے، قیصر احمد شیخ بطور وفاقی وزیر بورڈ آف انویسٹمنٹ کے معاملات دیکھیں گے۔
ہارون اختر صنعت و پیداوار، حذیفہ رحمٰن قومی ورثہ و ثقافت کے معاون خصوصی ہوں گے، مبارک زیب قبائلی امور اور طلحٰہ برکی سیاسی امور کے معاون خصوصی ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق سید توقیر حسین شاہ وزیراعظم آفس کے مشیر ہوں گے، محمد علی کو نجکاری اور پرویز خٹک کو داخلہ امور کا قلمدان دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آئی پی پی کے سربراہ اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے تین میں سے دو وزارتیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا، وہ نجکاری اور سرمایہ کاری بورڈ سے دستبردار ہوگئے جبکہ صرف مواصلات کی وزارت اپنے پاس رکھیں گے۔