کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا کے گرونانک سکھ گردوارہ میں 19اکتوبر کو خالصتان ریفرنڈم ووٹنگ میں ہزاروں سکھوں کی شرکت متوقع ہے۔
اسی گرودوارہ میں اٹھارہ جون کو انڈین حکومت کے اہلکاروں نے ہردیپ سنگھ نجر کو درجنوں گولیاں مارکرقتل کردیا تھا، کنیڈین وزیراعظم نے بھارتی حکومت پرڈائریکٹ ہردیپ سنگ اور دیگر رہبماؤن کو دھمکانے پر الزام لگایا تھا۔
کونسل آف خالصتان کے سربراہ ڈاکٹر بخشیش سنگھ سندھوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اتوارکو سکھ ریکارڈ تعداد میں بھارت کے خلاف اپنا حق رائے دہی استعمال کر کے فیصلہ سنائیں گے۔ہردیپ سنگھ نجر کے قتل نے تحریک خالصتان میں نئی روح پھونک دی ہے۔
کنینیڈین وزیراعظم نے ہمارے خدشات کی تصدیق کر دی ہےکہ بھارت سکھوں کی نسل کشی کے مصروف ہے۔اب یہ پوری دنیا پہ عیاں ہے کہ بھارت سکھوں کے قتل عام میں ملوث ہے،ہردیپ سنگھ نجر کی ریاستی قتل کے پر دنیا بھر کے سکھ غم و غصے سے دو چار ہیں۔
سکھ راہنما نےکہا ہردیپ سنگھ نجرکو لگنے والی گولیوں کا بدلہ ہر سکھ کو چھلنی کر گئی،ہردیپ سنگھ نجرکو لگنے والی بھارت کے تابوت میں آخری کیلیں ثابت ہونگے، ریفرنڈم کے ذریعے سکھ بھارت سے آزادی حاصل کر کے اپنا الگ وطن خالصتان قائم کرنا چاہیے ہیں۔
سکھ راہنما نے مزید کہا کہ کینیڈا میں موجود بھارتی سفارتکار سکھوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہیں،جس کی تصدیق کنیڈین وزیراعظم بھی کر چکے ہیں۔ہم ہردیپ سنگھ نجر کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔