افغان شہریوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے،پاکستان نے ہمیشہ ایک ہمدرد اور ذمہ دار ہمسائے کا کردار ادا کیا ہے جسکی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی
پاکستان کئی دہائیوں سے افغانستان کے جنگی متاثرین کو اپنے ملک میں پناہ دیے ہوئے ہے،حکومت پاکستان نے غیرقانونی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کے لئے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
پاکستان میں دہشتگردی، منشیات، کلیشنکوف کلچر، اسمگلنگ جیسے بے شمار جرائم افغان پناہ گزینون کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں،حکومت پاکستان اور عسکری قیادت نے پاکستان کی سالمیت کے پیش نظر ان جرائم کو ختم کرنے کا اٹل فیصلہ کرلیا ہے۔ حکومتی احکامات کے پیشِ نظر طورخم اور چمن بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں۔
27 اکتوبرکو 5046 افغان باشندے اپنے ملک چلے گئےہیں،5046 افغان شہریوں میں 1241 مرد، 1052 خواتین اور 2753 بچے اپنے ملک چلے گئے،افغانستان روانگی کے لیے 153 گاڑیوں میں 310 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی عمل میں لائی گئی اور یہ سلسلہ روزانہ کی بنیاد پر جاری ہے،اب تک کل 81,974 افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔
افغان باشندوں کی اپنے وطن واپسی دونوں ممالک اور خطے کے پائیدار امن کے لئے ناگزیر ہے۔