دہشت گردی سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا۔
انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس (آئی ای پی) کی جانب سے جاری کردہ گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 میں پاکستان کو دہشتگردی سے متاثرہ ممالک میں دوسرا بدترین ملک قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2024 میں پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں 45 فیصد اضافہ ہوا۔ ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 81 ہوگئی ہے۔ افغانستان میں طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد کالعدم ٹی ٹی کو محفوظ پناہ گاہیں ملیں۔ بلوچ عسکریت پسندوں کے حملوں میں بھی اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی سب سے خطرناک دہشت گرد تنظیم کے طور پر سامنے آئی ۔ جو 52 فیصد ہلاکتوں کی ذمہ دار تھی۔ افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد دہشت گردوں کو سرحد پار محفوظ پناہ گاہیں ملیں اور انہوں نے پاکستان پر حملے کئے۔
گلوبل ٹیررازم انڈیکس کے مطابق پاکستان میں بلوچ عسکریت پسندوں کے حملوں میں بھی اضافہ ہوا۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ حملے ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 2023 میں حملے 116 تھے 2024 میں بڑھ کر 504 ہوگئے۔ گلوبل ٹیررازم انڈیکس 2025 میں دہشت گردی کے اہم رجحانات اور واقعات کا جامع خلاصہ کیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا غزہ تنازع کے باعث مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام بڑھا۔
گلوبل ٹیررازم انڈیکس کے مطابق، عالمی سطح پر دہشتگردی سے اموات کی تعداد 2024 میں تقریباً مستحکم رہی، تاہم کچھ ممالک میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ برکینا فاسو، پاکستان اور شام وہ تین ممالک ہیں جہاں دہشتگرد حملوں میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔ برکینا فاسو دنیا بھر میں ہونے والی دہشتگردی کی مجموعی ہلاکتوں میں 20 فیصد کا ذمہ دار ہے۔