امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشت گردی کےخلاف تعاون پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکرکیا ہے،حال ہی میں گرفتارٹاپ دہشت گردکو امریکی قوانین کا سامنا ہے،اس دہشتگردکی گرفتاری میں مدد کیلئےپاکستان کےشکرگزار ہیں۔
صدرڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنے کے بعد کانگریس سےپہلا خطاب کیا،خطاب کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا،ڈیموکریٹک رکن کانگریس آل گرین کی جانب سےسخت احتجاج کیا گیا جس پر انہیں کانگریس سے نکال دیا گیا۔
صدرڈونلڈ ٹرمپ نےکہا ساڑھے3سال پہلےداعش نےافغانستان میں13امریکیوں کوقتل کیا، کابل دھماکے میں ملوث دہشتگردپکڑاگیاہےخوشی ہےافغانستان سےدہشتگردی کابڑاذمہ دارپکڑاگیا۔
وقت آچکاہےکہ ہلاکتوں اور جنگ کوختم کیا جائے، امریکی عوام کاپیسہ امدادکےنام پرضائع کیاگیا،سب سے بڑی ترجیحات میں معیشت کی بحالی شامل ہے، مہنگائی کاخاتمہ میری اولین ترجیح ہے، ملکی توانائی سیکٹر کو فروغ دیکر توانائی بحران پر قابو پائیں گے۔
مزید کہا غیرقانونی طورپرامریکامیں داخل ہونےوالوں نےملک کانقشہ تبدیل کردیا،غیرقانونی طورپرملک میں داخل ہونےوالوں کو واپس انکے ممالک بھیج رہے ہیں، دنیابھر کے ممالک نے ہمیں ماضی میں کئی دہائیوں تک لوٹا ہے،ڈبلیو ایچ اوکرپٹ ترین ادارہ ہے۔
ڈیموکریٹس کے چہرے پرمسکراہٹ لانےکیلئےکچھ نہیں کر سکتا،ڈیموکریٹ میرے لیے کھڑے نہیں ہوں گے، ایسا ہونا نہیں چاہیے،ہم نے جرائم کا خاتمہ کیا مگر ڈیموکریٹس اس پرخوش نہیں۔جولوگوں نے مینڈیٹ دیا اس کے مطابق ملک کوآگےلےکرجارہا ہوں۔
ایلون مسک اوران کی ٹیم نےاربوں ڈالرکافراڈ پکڑا،ہم وہ پیسہ واپس لاکرمہنگائی کوکم کرنے پر خرچ کر ینگے، گولڈ کارڈ جلد پیش کردیا جائے گا، جو قیمت ادا کرےگا اس کوامریکا کی سٹیزن شپ دی جائے گی۔