اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پچھلی انتظامیہ کی طرف سے روکے گئے ہتھیار بھیجنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جس سے ایران کے دہشت گردی کے محور کے خلاف کام کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے طویل عرصے سے ایران اس کے جوہری پروگرام اور اس کے پراکسیز کے خلاف اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے جس میں فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس بھی شامل ہے جس کے ساتھ اسرائیل اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی میں لڑ رہا ہے۔
نیتن یاہو نے انگریزی میں ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کے سب سے بڑے دوست ہیں جو وائٹ ہاؤس میں اب تک رہے ہیں اس نے ہمیں وہ تمام جنگی سازوسامان بھیج کر دکھایا ہے جو روکے ہوئے تھے اس طرح وہ اسرائیل کو وہ اوزار دے رہا ہے جس کی ہمیں ایران کے دہشت گردی کے محور کے خلاف کام ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
اسرائیلی رہنما نے گزشتہ ماہ اسی طرح کے ریمارکس دیئے تھے، دورہ پر آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ اسرائیل امریکہ کی حمایت سے ایران کے خلاف "کام ختم" کر دے گا۔
روبیو نے کہا کہ انہوں نے اسرائیل کو تقریباً 4 بلین ڈالر کی فوجی امداد میں تیزی لانے کے لیے ایک اعلامیے پر دستخط کیے ہیں،سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں لگائی گئی ہتھیاروں کی جزوی پابندی کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔