وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اڑان پاکستان پروگرام کے تحت ملک میں استحکام آیا ہے اور جو سروے سامنے آرہے ہیں وہ سب مثبت سروے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ کل ن لیگ کی مخلوط حکومت کا ایک سال مکمل ہو جائے گا، قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ ملک کس سمت جائے گا جبکہ کچھ سیاسی جماعتیں کہہ رہی تھیں پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا اور کچھ سیاسی جماعتوں کے رہنما آئی ایم ایف کو خط لکھ رہے تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے سیاسی نہیں ملک کیلئے سخت فیصلے کئے۔
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کل وزرا کی کارکردگی کے حوالے سے جائزہ بھی لیں گے، خوشخبری ہے کہ اتنے کم عرصے میں مہنگائی میں کمی آئی ہے اور ایک سال بعد مہنگائی ایک اعشاریہ پانچ فیصد پر آگئی ہے جبکہ پچھلے سال یہ مہنگائی 30 فیصد پر تھی اور 9 سال پہلے 1.3 پر تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج میں بہتری آرہی ہے اور روز ایک نیا ریکارڈ ٹوٹتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں مختلف ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات خراب ہوئے جبکہ موجودہ حکومت نے سفارتی تعلقات بہتر کئے اور اب ملک میں کھیل کے میدان آباد بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کی ممبر شپ کے حوالے سے ریکارڈ ووٹ پڑے، ترک صدر کا اور سعودی ولی عہد کے پاکستان کے دورے سب کے سامنے ہیں، اس سارے عمل میں ایس آئی ایف سی کا بڑا کردار ہے اور اس حوالے سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مثالی رمضان پیکج دیا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والوں کی پارٹی کئی حصوں میں بٹ گئی ہے، اللہ کا شکر ہے نو ساڑھے نو سال بعد مہنگائی میں کمی کا ریکارڈ ٹوٹا ہے، آئی ٹی ایکسپورٹ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، کھوکھلے نعروں لگانے والوں نے کوئی کام نہیں کیا ، بتائیں انہوں نے خیبرپختونخوا میں کیا کام کیا ہے؟۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے کئے کی سزا بھگت رہی ہے، یہ مکافات عمل ہے۔