مصطفیٰ عامر قتل کیس سے منسلک منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار عدالت نے اداکار ساجد حسن کے بیٹے کو مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ ماہانہ کروڑوں روپے کی منشیات فروخت کرتا تھا۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس سے منسلک منشیات برآمدگی کیس میں سینٹرل جیل کراچی میں قائم جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزم ساحر حسن کو پولیس نے پیش کیا۔
پولیس نے عدالت سے ملزم کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، عدالت نے ملزم ساحر حسن کو ایک دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، گزشتہ روز سٹی کورٹ سے ملزم کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ لیا گیا تھا۔
جوڈیشل کمپلکس میں سماعت کے دوران اداکار ساجد حسن بھی وکلاء کے ہمراہ موجود تھے۔ ساحر حسن پر مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کو بھی منشیات سپلائی کرنے کا الزام ہے، جس پر اسے گرفتار کیا گیا تھا۔
اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے ہاتھوں گرفتار ساحر حسن نے دوران تفتیش بڑے بڑے انکشافات کئے ہیں۔ تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ ملزم ڈارک ویب کے ذریعے منشیات کا آرڈر بک کراتا تھا، ملزم ساحر مہینے میں کروڑوں روپے کی منشیات فروخت کررہا تھا، منشیات کی رقم کی منتقلی کے حوالے سے بینک حکام کو بھی خط ارسال کئے جائیں گے۔
تفتیش میں پتہ چلا ہے کہ منشیات امریکا کی ریاست کیلیفورنیا سے اسلام آباد اور لاہور آتی تھی، منشیات فروش یحییٰ اور دیگر ساحر کو کراچی میں منشیات پہنچاتے تھے، بازل نامی منشیات فروش ساحر حسن کو منشیات دو نجی کوریئر کمپپنیز کے ذریعے ارسال کرتا تھا۔
تفتیش حکام نے ساحر کو موصول ہونے والے پارسلز کے ریکارڈ بھی حاصل کر لیے ہیں، منیشات کیس کی تحقیقات میں اور بھی بہت سے بڑے نام سامنے آنے کی تواقع ظاہر کی جارہی ہے۔
ساحر حسن نے انکشاف نے 12 سے زائد گاہکوں کے نام بھی بتا دیے، ملزم نے انکشاف کیا کہ 5 سال سے ماڈلنگ کررہا تھا، 13 سال سے نشے کی لت میں مبتلا ہوں، منشیات فروشی کیلئے اسنیپ چیٹ استعمال کرتا ہوں، ہر ہفتے 4 سے 5 لاکھ روپے ادا کرتا ہوں۔
دوسری جانب انسداد منشیات عدالت نے ملزم ارمغان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، نارکوٹکس فورس کو ملزم ارمغان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کیخلاف 2019ء میں منشیات اسمگلنگ کے 2 مقدمات درج کئے گئے تھے، ارمغان نے کینیڈا سے منشیات اسمگل کروائی، 30 اپریل 2024ء کے بعد ملزم ارمغان عدالت میں پیش نہیں ہوا۔
عدالت نے ارمغان کے بار بار نوٹس جاری کرنے کے بعد ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے، اس کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے دو ساتھی احمد غفار اور احتشام سومرو اشتہاری ہیں، دوسری جانب ایک مقدمے میں مقتول مصطفیٰ عامر کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں۔